25 اپریل، 2023، 8:42 AM

سوڈان، پیراملٹری فورسز اور امریکہ کے درمیان پس پردہ روابط کا انکشاف

سوڈان، پیراملٹری فورسز اور امریکہ کے درمیان پس پردہ روابط کا انکشاف

نیم فوجی دستوں کے اعلی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ افریقہ میں امریکی فوج کے مرکز سے براہ راست رابطہ ہے اور سوڈان کے حالات پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اطلاعات کے مطابق سوڈانی فوج کے خلاف برسرپیکار پیراملٹری فورسز کو امریکہ کی پس پردہ مکمل حمایت حاصل ہے۔ آر ایس ایف کے سربراہ جنرل حمیدتی نے اعتراف کیا ہے کہ افریقہ میں امریکی فوجی مرکز سے سوڈان کے بارے میں گفتگو ہوئی ہے اور امریکی فوجی حکام کو یقین دلایا ہے کہ سوڈان میں ہونے والی جنگ بندی کا احترام کیا جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق جنرل حمیدتی کی زیرقیادت پیراملٹری فورسز نے امریکی حکام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ خرطوم سے امریکی سفارتکاروں اور عام شہریوں کو نکالنے کی کوششوں میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔ جنرل حمیدتی نے اس حوالے سے امریکہ کو مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔ 

اس سے پہلے پیراملٹری فورسز کی جانب سے جاری ایک بیان میں بھی کہا گیا تھا کہ امریکی سفارت کاروں اور شہریوں کو سوڈان سے نکالنے کے عمل میں مکمل تعاون کیا جائے گا۔ اس حوالے سے امریکی فوج کی زیرنگرانی چھے طیارے سوڈان سے امریکی شہریوں کو نکالنے کے لئے بھیجے جائیں گے۔

دراین اثناء امریکی ٹی وی سی بی ایس نے بھی تصدیق کی ہے کہ پیراملٹری فورسز کے تعاون سے 70 سفارت کاروں سمیت دیگر امریکی شہروں کو جلد سوڈان سے نکالا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں سفارت کاروں اور سفارت خانے کے عام ملازمین کا انخلاء ہوگا۔ 

سوڈان کا بحران روز بروز بڑھ رہا ہے۔ پیر کے روز پیرا ملٹری فورسز نے ملکی دفاعی صنعت کو قبضے میں لینے کا دعوی کیا تھا۔ اس سے پہلے فوجی سربراہ عبدالفتاح البرہان نے کہا تھا کہ دارالحکومت خرطوم اور نیالا کے علاوہ ملک کے تمام ہوائی اڈے فوج کے قبضے میں ہین۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اس وقت فوج کے ہیڈکوارٹر میں ہوں اور جب تک مر نہ جاوں یہاں سے باہر نہیں جاوں گا۔

جنرل البرہان نے پیراملٹری فورسز پر بین الاقوامی جنگی قوانین کی مخالفت اور شہریوں کو انسانی ڈھال بنانے کا الزام لگایا تھا۔ ان کے مطابق ریپڈ سپورٹ فورسز نے ہسپتالوں کو فوجی اڈے بناکر تجارتی مراکز اور حکومتی بینکوں پر حملے کئے ہیں۔

News ID 1916080

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha